عنوان: یوٹیوب کے ذریعے پیسے کمانے کا حکم(5519-No)

سوال: السلام علیکم، کیا یوٹیوب سے روپیہ کمانا جائز ہے؟ اسکول اور کالج کی ایسی ویڈیوز جس میں کوئی غیر اسلامی چیز نہ ہو، آپلوڈ کرکے روپیہ کما سکتے ہیں؟

جواب: یوٹیوب، فیس بک وغیرہ پر ویڈیوز کے ذریعہ سے آمدنی چند شرائط کی رعایت کے ساتھ جائز ہے۔
(1) ویڈیوز اور اس پر چلنے والے اشتہارات، خواتین کی تصاویر، میوزک اور دوسرے شرعی منکرات پر مشتمل نہ ہوں۔
(2)جو ویڈیوز اپلوڈ کی جائیں، وہ صرف جائز اور فائدہ مند معلومات پر مشتمل ہوں۔
(3)اگر ویڈیوز میں کسی کاروبار یا کسی اسکیم کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی ہو، تو وہ کاروبار یا اسکیم جائز ہونا چاہیے۔
لہذا اگر ان شرائط کی رعایت رکھی جائے، تو پھر اس کے ذریعہ سے کمائی جائزہے۔
واضح رہے کہ جو لوگ Entertainment (تفریح)، pranks (ہنسی ،مذاق) وغیرہ کے لئے ویڈیوز اپلوڈ کرتے ہیں، اور اس کو ذریعہ معاش بناتے ہیں، ان کا یہ عمل لہو ولعب میں داخل ہے، اور اس کے ذریعہ کمائی مکروہ ہے۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

فقه البیوع: (325/1، ط: مکتبة معارف القرآن)

ولكن معظم استعمال التلفزيون في عصرنا في برامج لاتخلو من محظور شرعي، وعامة المشترين يشترونه لهذه الأغراض المحظورة من مشاهدة الأفلام والبرامج الممنوعة، إن كان هناك من لا يقصد به ذلك. فبما أن غالب استعماله في مباح ممكن فلا نحكم بالكراهة التحريمنية في بيعه مطلقا، إلا إذا تمحض لمحظور، ولكن نظرا إلى أن معظم استعماله لا يخلو من كراهة تنزيهية . وعلى هذا فينبغي أن يتحوط المسلم في اتخاذ تجارته مهنة له في الحالة الراهنة إلا إذا هيأ الله تعالی جوا يتمحض أو يكثر فيه استعماله المباح

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 3226 Oct 29, 2020
youtube lay zariye paise kamanay ka hukum, Ruling / Order to earn money through YouTube

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.