سوال:
مفتی صاحب ! اکثر دیکھا یہ گیا ہے کہ عورتیں زکوۃ سے بچنے کے لیے اپنے زیورات نابالغ بچوں کے نام کر دیتی ہیں، بچوں کے نام زیورات کرنے کی صورت میں بچوں پر زکوۃ ادا کرنا کب لازم ہوگی؟ اور کیا بچوں کے نام زیورات کرنے کے بعد والدہ یہ زیورات استعمال کر سکتی ہیں؟
جواب: واضح رہے کہ اگر واقعتاً سونا بچوں کی ملکیت میں دے دیا ہو، تو اس سونے کی زکوٰۃ کسی پر بھی لازم نہیں ہوگی، جب تک کہ بچے بالغ نہ ہوجائیں، بچوں کے بالغ ہونے کے بعد سال گزرنے پر زکوۃ بچوں پر لازم ہوگی، بشرطیکہ زکوۃ کے نصاب کے مالک ہوں۔
نیز واضح ہو کہ بچوں کی ملکیت ہوجانے کے بعد والدین کے لیے یہ سونا استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (کتاب الزکوٰۃ، 4/2، ط: دار الکتب العلمیة)
وهو أن الزكاة عبادة عندنا، والصبي ليس من أهل وجوب العبادة فلا تجب عليه كما لا يجب عليه الصوم والصلاة۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی