سوال:
مفتی صاحب! اگر کوئی شخص روز کے چند روپے صدقے کی نیت سے الگ رکھ دیتا ہو اور گھر کے ہر فرد کو پتا ہو کہ اس دراز میں صدقے کی رقم ہے، اور جب کوئی ضرورت مند یا فقیر آتا ہے، سب وہاں سے اٹھا کر دیے دیتے ہیں تو جب رقم ہزار سے زائد ہو جائے تو وہ ان کھلے ہزار کی جگہ بندھے ہزار رکھ سکتے ہیں؟ بندھے ہوئے کسی ضرورت مند کو ہی دیے جائیں گے، کھلے اپنے استعمال میں ہوں گے، کیونکہ ان کے بدلے بندھے رکھے تھے، کیا ایسا کر سکتے ہیں؟
جواب: جی ہاں! اگر کسی ضرورت (مثلا بندھے روپوں کے لیے) صدقہ کی علیحدہ رکھی ہوئی رقم میں سے لے کر، اس کے بدلے میں دوبارہ اتنی رقم رکھ دی جائے، تو ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (270/2)
"ولا يخرج عن العهدة بالعزل بل بالأداء للفقراء".
(قوله: ولا يخرج عن العهدة بالعزل) فلو ضاعت لا تسقط عنه الزكاة".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی