resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: کیا بقرہ عید کی نماز سے پہلے کچھ نہیں کھانا چاہیے؟(5602-No)

سوال: مفتی صاحب! میں نے سنا ہے کہ بقرہ عید کی نماز کے لیے جانے سے پہلے کچھ نہیں کھانا چاہیے، بلکہ نماز پڑھ کر واپس آنے کے بعد کھانا چاہیے، کیا یہ بات درست ہے؟

جواب: حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عادتِ مبارکہ یہ تھی کہ آپ بقرہ عید کی نماز کے لئے جانے سے پہلے کچھ بھی تناول نہیں فرماتے تھے، بلکہ عید کی نماز پڑھنے کے بعد عید گاہ سے واپس آکر اپنی قربانی کے جانور کی پکی ہوئی کلیجی کھاتے تھے۔
جیسا کہ حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عیدالفطر کے لئے نہ نکلتے، جب تک کہ کچھ کھا نہ لیتے، اور بقرہ عید میں آپ کچھ کھائے بغیر جاتے ، اور واپس آکر اپنی قربانی کی پکی ہوئی کلیجی کھاتے۔
اس لئے بہتر یہ ہے کہ بقرہ عید کی نماز کے لئے جانے سے پہلے کچھ نہیں کھانا چاہیے، چاہے واپس آکر قربانی کرے یا نہ کرے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

السنن الکبری للبیہقی: (283/3، ط: دائرۃ المعارف النظامیة، الھند)

عن ابن بريدة عن أبيه قال كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا كان يوم الفطر لم يخرج حتى یأكل شيئا ، وإذا كان الأضحي لم يأكل شيئا حتى يرجع ، وكان إذا رجع أكل من كبد أضحيته.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

kia baqra eid ki namaz say pehle kuch nahi khana chahiye?, Shouldn't we eat anything before the Eid prayer?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Eidain Prayers