سوال:
میرا سوال یہ ہے کہ اگر کوئی عیسائی حضور ﷺ اور قرآن کریم کو مانتا ہے، لیکن وہ عیسائیت نہیں چھوڑنا چاہتا تو کیا وہ جنت میں جائے گا؟
جواب: ایمان کی تکمیل کے لیے جس طرح اللہ تعالیٰ کو حقیقی معبود ماننے کے ساتھ ساتھ یہ ضروری ہے کہ اُس کے علاوہ کسی کو معبود نہ مانا جائے، اسی طرح حضرت محمد ﷺ کو نبی و رسول ماننے کے ساتھ ساتھ یہ عقیدہ رکھنابھی ضروری ہے کہ نبی کریمﷺ کی بعثت کے بعد پچھلی تمام شریعتیں منسوخ ہوگئی ہیں اور قیامت تک آپ ﷺاللہ کے آخری نبی و رسول ہیں، آپ ﷺکے آخری نبی ہونے کا بیان قرآن و حدیث میں بکثرت موجود ہے، جس میں کسی قسم کی تاویل کی گنجائش نہیں ہے اور نہ ہی انکار کی کوئی صورت ہے، لہذا کسی بھی عیسائی کے جنت میں جانے کے لیے محض آپ ﷺکو ماننا کافی نہیں ہے، بلکہ آپ ﷺ کو آخری نبی مان کر آپ ﷺ کی تعلیمات پر ایمان رکھتے ہوئے سابقہ تمام منسوخ شدہ مذاہب (عیسائیت، یہودیت وغیرہ) سے براءت کا اظہار کرنا بھی ضروری ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (الأحزاب، الایة: 40)
مَا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلٰكِن رَّسُوْلَ اللهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّيْنَ وَكَانَ اللهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيْمًاo
صحیح مسلم: (باب وجوب الایمان برسالة نبینا محمد صلی اللہ علیہ وسلم)
عن ابی ھریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انہ قال: والذی نفس محمد بیدہ لا یسمع بی احد من ھذہ الامۃ یھودی ولا نصرانی، ثم یموت ولم یومن بالذی ارسلت بہ الا کان من اصحاب النار۔
الھندیة: (263/2)
کتاب المرتدین: سمعت بعضهم يقول إذا لم يعرف الرجل أن محمدا صلى الله عليه وسلم آخر الأنبياء عليهم وعلى نبينا السلام فليس بمسلم كذا في اليتيمة۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی