عنوان: کیا ملازمت کی وجہ سے جمعہ کی نماز معاف ہے؟(5610-No)

سوال: میں جس کمپنی میں ملازمت کرتا ہوں، کمپنی والے ملازمین کو جمعہ کی نماز کے لئے جانے نہیں دیتے ہیں، اگر کوئی چلا جائے، تو اس کی تنخواہ میں سے کچھ رقم کاٹ لیتے ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا اس صورت میں جمعہ معاف ہے؟

جواب: ملازمین سے ملازمت کی وجہ سے جمعہ کی نماز معاف نہیں ہے، اور نہ ہی اس وجہ سے جمعہ کی نماز چھوڑنے کی اجازت ہے، بلکہ ملازمین پر واجب ہے کہ جمعہ کی اذان سننے کے بعد تمام کام چھوڑ کر جمعہ کی نماز کے لئے چلے جائیں، اگر اس وجہ سے تنخواہ میں سے کٹوتی کی جائے، تو اسے قبول کر لیا جائے، اسی میں دنیا و آخرت کی بھلائی ہے، البتہ اگر تنخواہ کی کٹوتی کے باوجود جمعہ کی نماز کی اجازت نہ ملے، تو دوسری ملازمت کے لئے ایسی جگہ تلاش کی جائے، جہاں جمعہ کی نماز ادا کرنے کے لئے جانے کی اجازت مل جاتی ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (161/2، ط: سعید)
(ووجب سعى اليها وترک البيع) ولو مع السعي
(قوله وترك البيع) اراد به كل عمل ينافی السعی و خصه اتباع للأية

و فیه ایضاً: (153/2، ط: سعید)
والأصح وجوبها على مكاتب ومبعض واجير ويسقط من الاجر بحسابه ولو بعيدا وإلا لا
(قوله بحسابه لو بعيدا) فان كان قدر ربع النهار حط عنه ربع الاجرة وليس للاجير ان يطالبه من الربع المحطوط بمقدار اشتغاله بالصلاة

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 939 Nov 09, 2020
kia mulazmat ki waja say jummay ki namaz muaf hai?, Is Friday prayer excused due to employment?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Eidain Prayers

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.