سوال:
مفتی صاحب! میں فجر کی نماز پڑھ کر مسجد میں ہی قرآن پاک کی تلاوت کرتا ہوں، اس دوران کبھی سجدہ تلاوت بھی آجاتا ہے تو کیا فجر کی نماز کے بعد سجدہ تلاوت کرسکتا ہوں؟
جواب: واضح رہے کہ نماز فجر کے بعد سے سورج طلوع ہونے سے پہلے تک سجدہ تلاوت کرنا جائز ہے، البتہ عین طلوع ِ آفتاب کے وقت سجدہ تلاوت کرنا جائز نہیں ہے، ہاں! اگر عین طلوع آفتاب کے وقت ہی آیتِ سجدہ کی تلاوت کی جائے تو اس وقت سجدہ تلاوت کی ادائیگی کی اجازت ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (52/1، ط: دار الفکر)
تسعة أوقات يكره فيها النوافل وما في معناها لا الفرائض. هكذا في النهاية والكفاية فيجوز فيها قضاء الفائتة وصلاة الجنازة وسجدة التلاوة. كذا في فتاوى قاضي خان.
منها ما بعد طلوع الفجر قبل صلاة الفجر. كذا في النهاية والكفاية يكره فيه التطوع بأكثر من سنة الفجر.
الدر المختار: (374/1، ط: دار الفکر)
(۔۔و)۔۔۔۔(بعد صلاة فجر و) صلاة (عصر) ولو المجموعة بعرفة (لا) يكره (قضاء فائتة و) لو وترا أو (سجدة تلاوة وصلاة جنازة۔۔)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی