عنوان: گھر میں جمعہ کی نماز پڑھنے کا حکم(5652-No)

سوال: مفتی صاحب! سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص اپنے گھر والوں کو جمع کرکے گھر ہی میں جمعہ کی نماز ادا کرلے، تو کیا اس کا ایسا کرنا درست ہے؟

جواب: واضح رہے کہ جمعہ کسی قصبہ، شہر یا بڑے گاؤں جہاں لوگوں کو جمعہ میں آنے کی عام اجازت ہو، وہاں قائم کیا جائے، تو جمعہ ادا ہوجاتا ہے، البتہ مسجد کو چھوڑ کر جمعہ کی نماز گھر میں قائم کرنا مکروہ اور انتہائی ناپسندیدہ عمل ہے، اس لئے کہ اس میں مسجد میں نماز پڑھنے کی فضیلت حاصل نہیں ہوگی، اور یہ مسجد کی جماعت میں لوگوں کی تعداد کی کمی کا بھی باعث ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (152/2، ط: سعید)
(فلو دخل امير حصنا) او قصره (واغلق بابه وصلی باصحابه (لم تنعقد) ولو فتحه واذن للناس بالدخول جاز وکره
(قوله وکره) لانه لم يقض حق المسجد الجامع۔۔۔الخ

غنیة المستملی: (ص: 551، ط: سھیل اکیدمی، لاھور)
في الفتاوى الغياثية لو صلى الجمعة في قرية بغير مسجد جامع والقرية كبيرة لها قرى و فيها وال وحاكم جازت الجمعة بنو المسجد او لم يبنوا ....والمسجد الجامع ليس بشرط ولهذا أجمعوا على جوازها بالمصلي في فناء المصر

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1071 Nov 12, 2020
ghar mai jummay ki namaz parhen ka hukum, Order to perform Friday prayers at home

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Eidain Prayers

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.