سوال:
اگر کسی امام نے عید کی نماز ایک مرتبہ پڑھا دی ہو، پھر وہ ان لوگوں کو عید کی نماز پڑھادے جنہوں نے عید کی نماز پڑھی نہیں ہے، تو کیا امام کا عید کی نماز دوبارہ پڑھانے سے مذکورہ لوگوں کی عید کی نماز ادا ہوجائے گی؟
جواب: اگر کوئی امام عید کی نماز ایک مرتبہ پڑھا چکا ہو، پھر وہ ان لوگوں کو عید کی نماز پڑھا دے، جنہوں نے عید کی نماز ادا نہیں کی ہے، تو یہ دوسری نماز صحیح نہیں ہوئی، اور اس سے مذکورہ لوگوں کی عید کی نماز ادا نہیں ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (86/1، ط: رشیدیة)
ولا يصح اقتداء المفترض بالمتنفل.
بدائع الصنائع: (57/1، ط: رشیدیة)
وعلى هذا يخرج اقتداء المفترض بالمتنفل أنه لا يجوز عندنا خلافا شافعي۔۔۔ولنا ماروي أن النبی صلي اللہ علیہ وسلم صلی بالناس صلاة الخوف، وجعل الناس طائفتين وصلى بكل طائفة شطر الصلاة لينال كل فريق فضيلة الصلاة خلفه. ولو جاز اقتداء المفترض بالمتنفل لأتم الصلاة بالطائفة الأولى ، ثم نوى النفل ، وصلى بالطائفة الثانية لينال كل طائفة فضيلة الصلاة خلفه من غير الحاجة إلى المشی و افعال كثيرة ليست من الصلاة .
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی