سوال:
کیا باکسنگ (Boxing)کھیلنا اور میکسڈ مارشل آرٹ (MMA) کھیلنا جائز ہے اور اس سے جو روپیہ کمایا جائے وہ حلال ہوگا یا حرام؟
جواب: مذکورہ کھیل اگر جسمانی فائدے یعنی ورزش اور تندرستی باقی رکھنے کے لیے کھیلے جائیں تو جائز ہیں ، بشرطیکہ اس دوران کسی گناہ کا ارتکاب نہ ہو ، اور نہ ہی کھیل میں اتنا انہماک ہو کہ عبادات اور دوسرے فرائض کی بروقت ادائیگی میں خلل آئے۔
کھیلوں کو ذریعۂ معاش بنانا مناسب نہیں ہے، بہتر ہے کہ انسان کمانے کے لیے کوئی حلال طیب ذریعۂ معاش اختیار کرے، البتہ جو کھیل مذکورہ بالا شرائط کے مطابق ہو، اور شرعی حدود میں رہتے ہوئے صحیح مقصد کے لیے کھیلا جائے، اس پر معاوضہ لینا درست ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (395/6، ط: سعید)
(و) كره (كل لهو) لقوله - عليه الصلاة والسلام - كل لهو المسلم حرام إلا ثلاثة ملاعبته أهله وتأديبه لفرسه ومناضلته بقوسه"۔
الھدایة: (306/3، ط: مکتبة رحمانیة)
و لا یجوز الاستیجار علی الغناء والنوح وکذا سائر المالاھی لانہ استیجار علی المعصیہ و المعصیہ لا تستحق بالعقد۔
الدر المختار مع رد المحتار: (752/6، ط: سعید)
وحرم الجعل من الجانبین ، بان یقول ان سبق فرسک ،فلک علی کذا ، و ان سبق فرسی ، فلی علیک کذا (زیلعی) ۔
قولہ : الا اذا ادخل محللا، المناسب ادخالا و صورتہ ان یقول لثالث ان سبقتنا فالمالان لک ، و ان سبقناک فلا شیء لنا علیک
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی