سوال:
ایک دن میں نے حالت جنابت میں مزدوری کی، کیا اس وجہ سے پورے مہینے کی تنخواہ حرام ہوگئی یا صرف اس دن کی دیہاڑی حرام ہوگی؟
جواب: حالت جنابت میں حدود مسجد میں داخل ہونا ، طواف کرنا ، نماز پڑھنا ، سجدہ تلاوت کرنا، سجدہ شکر کرنا، قرآن پاک کی تلاوت کرنا اور قرآن پاک کو چھونا منع ہے، جبکہ جنابت کی حالت میں مزدوری یا کاروبار کرنا ناجائز نہیں ہے، لہذا حالت جنابت میں مزدوری اور کاروبار کرنے سے حاصل ہونے والی آمدنی حلال ہے ، البتہ غسل فرض ہونے کے بعداتنی تاخیر کرنا کہ نماز کا وقت نکل جائے، ناجائز اور گناہ کبیرہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (170/1، ط: سعید)
و یحرم بالاکبر دخول مسجد و تلاوة القرآن بقصدہ و مسہ و طواف۔
رد المحتار: (293/1، ط: سعید)
قولہ: ( و لا باس ) یشیر الی ان الوضوء الجنب لھذہ الاشیاء مستحب کوضوء المحدث وقد تقدم ۔
الدر المختار: (293/1، ط: سعید)
ولا باس لحائض و جنب بقراءہ ادعیہ و مسہا و حملھا وذکر اللہ تعالیٰ و تسبیح و اللہ و شرب بعد مضمہ و غسل ید ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی