عنوان: ساڑھے پانچ تولہ سونے پر زکوۃ کا حکم(5830-No)

سوال: ایک مسئلہ پڑھا کہ ساڑھے پانچ تولہ سونے پر زکوۃ نہیں، میرے علم میں ہے کہ 40 ہزار رقم ہو، اور اس پر ایک سال گزر جائے تو زکوۃ دینے والا بن جاتا ہے، نہ کہ لینے والا، اور آجکل ایک تولہ لاکھ سے زیادہ ہے۔
اس بارے میں برائے مہربانی رہنمائی فرما دیں۔

جواب: اگر کسی شخص کے پاس صرف ساڑھے پانچ تولہ سونا ہو، اس کے علاوہ اس کے پاس چاندی، نقدی یا مالِ تجارت میں سے کچھ بھی نہ ہو، تو ایسی صورت میں سونے کے نصاب (ساڑھے سات تولہ سونا) کا اعتبار کیا جائے گا، اور اس شخص پر زکوۃ واجب نہیں ہوگی، البتہ اگر ساڑھے پانچ تولہ سونے کے ساتھ کچھ نقد رقم یا چاندی یا مالِ تجارت میں سے کچھ بھی موجود ہو، تو اس صورت میں سونے کے نصاب کا اعتبار نہیں کیا جائے گا، بلکہ چاندی کے نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی) کی قیمت کا اعتبار کیا جائے گا، اس صورت میں تمام اموال کی کل قیمت ملا کر اگر ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر یا اس سے زائد ہو، تو سال گزرنے پر زکوۃ کی ادائیگی واجب ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (باب زکوٰۃ المال، 295/2، ط: سعید)
نصاب الذہب عشرون مثقالاً فما دون ذٰلک لا زکاۃ فیہ، ولو کان نقصاناً یسیرا

بدائع الصنائع: (کتاب الزکوٰۃ، 19/2، ط: دار الکتاب العربی، بیروت)
"فأما إذا كان له الصنفان جميعاً فإن لم يكن كل واحد منهما نصاباً بأن كان له عشرة مثاقيل ومائة درهم، فإنه يضم أحدهما إلى الآخر في حق تكميل النصاب عندنا... (ولنا) ما روي عن بكير بن عبد الله بن الأشج أنه قال: مضت السنة من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم بضم الذهب إلى الفضة والفضة إلى الذهب في إخراج الزكاة ؛ ولأنهما مالان متحدان في المعنى الذي تعلق به وجوب الزكاة فيهما وهو الإعداد للتجارة بأصل الخلقة والثمنية، فكانا في حكم الزكاة كجنس واحد ؛ ولهذا اتفق الواجب فيهما وهو ربع العشر على كل حال وإنما يتفق الواجب عند اتحاد المال.
وأما عند الاختلاف فيختلف الواجب وإذا اتحد المالان معنىً فلايعتبر اختلاف الصورة كعروض التجارة، ولهذا يكمل نصاب كل واحد منهما بعروض التجارة ولايعتبر اختلاف الصورة، كما إذا كان له أقل من عشرين مثقالاً وأقل من مائتي درهم وله عروض للتجارة ونقد البلد في الدراهم والدنانير سواء، فإن شاء كمل به نصاب الذهب وإن شاء كمل به نصاب الفضة، وصار كالسود مع البيض، بخلاف السوائم؛ لأن الحكم هناك متعلق بالصورة والمعنى وهما مختلفان صورة ومعنى فتعذر تكميل نصاب أحدهما بالآخر".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 415 Nov 24, 2020
paanch / five tola sone / gold par zakat ka hokom / hokum, Order of Zakat on five and a half tolas / carat of gold

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.