سوال:
ایک صاحب میرے ساتھ انویسٹمنٹ کرنا چاہتے ہیں، منافع آدھا آدھا طے ہوگا، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ رقم لگانے والے کی آمدنی صحیح نہیں ہے، اب مجھے کیا کرنا چاہیے؟
جواب: جس شخص کی آمدنی مکمل طور پر حرام ہو ، یا اس کا اکثر حصہ حرام ہو ، اس کے ساتھ کاروباری شرکت کرنا جائز نہیں ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (97/5، ط: سعید)
الخبث لفساد الملک انما یعمل فیما یتعن ، لا فیما لا یتعین ، و اما الخبث لعدم الملک فیعمل فیھما ، کما بسطہ خسرو و ابن الکمال۔
رد المحتار: (98/5، ط: سعید)
قولہ : الحرمہ تتعدد مع العلم بہا ، الا فی حق الوارث ۔
نقل الحموی عن سید عبد الوھاب الشعرانی ، انہ قال فی کتاب المنن : و ما نقل عن بعض الحنفیہ من ان الحرام لا یتعدد ذمتین ، سالت عن الشہاب بن الشلبی، فقال: ھو محمول علی ما اذا لم یعلم بذالک۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی