سوال:
ہر ہفتہ میں دو دن پیر اور جمعرات کو لوگوں کے اعمال پیش ہوتے ہیں، ہر مومن بندہ کی معافی کا فیصلہ کر دیا جاتا ہے، البتہ ایک دوسرے سے کینہ اور نفرت رکھنے والوں کے بارے میں حکم دیا جاتا ہے کہ جب تک آپس کے کینہ اور بغض سے باز نہ آجائیں، ان دونوں کو چھوڑے رکھو۔ کیا یہ حدیث صحیح ہے؟
جواب: سوال میں ذکر کردہ روایت مسلم شریف (کتاب البر والصلۃ و الاداب ، باب النهي عن الشحناء والتهاجر، حدیث نمبر:۲۵۶۵) میں موجود ہے۔
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تُعْرَضُ أَعْمَالُ النَّاسِ فِي کُلِّ جُمُعَةٍ مَرَّتَيْنِ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ وَيَوْمَ الْخَمِيسِ فَيُغْفَرُ لِکُلِّ عَبْدٍ مُؤْمِنٍ إِلَّا عَبْدًا بَيْنَهُ وَبَيْنَ أَخِيهِ شَحْنَائُ فَيُقَالُ اتْرُکُوا أَوْ ارْکُوا هَذَيْنِ حَتَّی يَفِيئَا
ترجمہ:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ہر ہفتہ میں دو مرتبہ پیر اور جمعرات کے دن لوگوں کے اعمال پیش کئے جاتے ہیں تو ہر مومن بندے کی مغفرت کر دی جاتی ہے، سوائے اس بندے کے جو اپنے اور اپنے مومن بھائی کے درمیان کینہ رکھتا ہو، کہا جاتا ہے کہ ان کو چھوڑ دو یا انہیں مہلت دے دو، یہاں تک کہ یہ دونوں رجوع کر لیں۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی