سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! وزیر اعظم عمران خان گھر بنانے کیلئے پیسے دے ریے ہیں، جو قسطوں پر ان کو بلا سود کے واپس کیے جائیں گے، ہمیں گھر بنانے کیلئے ہی پیسوں کی ضرورت ہے اور میں گورنمنٹ جاب سے ریٹائرڈ ہوچکا ہوں، ریٹائرمنٹ پر پیسے نہیں مل سکتے، میرے داماد گورنمنٹ جاب کر رہے ہیں، ان کو مل سکتے ہیں، کیا ان کے ذریعے پیسے لیکر استعمال کرنا جائز ہے؟
جواب: "وزیر اعظم ہاؤس سکیم" میں اگر بلا سود قرض دیا جارہا ہو٬ اور اس میں کوئی اور غیر شرعی امر بھی نہ ہو٬ تو اس سکیم سے فائدہ اٹھانا جائز ہے٬ نیز جو غیر سودی بینک، مستند علماء کرام کی نگرانی میں شرعی اصولوں کے مطابق معاملات سرانجام دے رہے ہیں، ان کے ذریعے مذکورہ سکیم سے فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے.
مذکورہ صورت میں آپ اگرچہ اس سکیم سے فائدہ اٹھانے کے اہل نہیں ہیں٬ لیکن اگر آپ کا داماد اس کا اہل ہے٬ تو وہ اسکیم سے فائدہ حاصل کرسکتا ہے٬ پھر آپ ان کے ساتھ کوئ معاملہ کرکے گھر لے لیں٬ تو شرعا اس میں کوئی حرج نہیں ہے٬ بشرطیکہ اس میں کوئی جھوٹ اور دھوکہ دہی نہ ہو٬ اور نہ ہی ایسا کرنا، اس سکیم کے قوانین (Rules) کے خلاف ہو.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی