عنوان: کیا عورت داماد کے ساتھ حج کے لئے جاسکتی ہے؟(6043-No)

سوال: مفتی صاحب! میں حج کرنے استطاعت رکھتی ہوں، اور حج کے لئے جانا چاہتی ہوں، لیکن میرے ساتھ داماد کے علاوہ حج کے لئے کوئی جانے کو تیار نہیں ہے، کیا میں اپنے داماد کے ساتھ حج کے لئے جاسکتی ہوں؟

جواب: واضح رہے کہ عورت کے لئے اس کا داماد محرم ہے، اور محرم کے ساتھ حج کے لئے جانا جائز ہے، البتہ اگر عورت اور داماد کی عمر میں زیادہ فرق نہ ہو اور داماد کے عادات و اخلاق قابل اطمینان نہ ہونے کی وجہ سے فتنہ میں مبتلا ہونے کا خوف ہو، تو عورت کا ایسے داماد کے ساتھ حج کے لئے جانا مناسب نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار رد المحتار: (464/2، ط: دار الفکر)
(و) مع (زوج أو محرم)
(قوله ومع زوج أو محرم) هذا وقوله ومع عدم عدة عليها شرطان مختصان بالمرأة فلذا قال لامرأة وما قبلهما من الشروط مشترك والمحرم من لا يجوز له مناكحتها على التأبيد بقرابة أو رضاع أو صهرية كما في التحفة

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1618 Dec 07, 2020
kia orat damad kay sath hajj kay liye jasakti hai?, Can a woman go for Hajj with her son-in-law?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Hajj (Pilgrimage) & Umrah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.