سوال:
مفتی صاحب! میں حج کرنے استطاعت رکھتی ہوں، اور حج کے لئے جانا چاہتی ہوں، لیکن میرے ساتھ داماد کے علاوہ حج کے لئے کوئی جانے کو تیار نہیں ہے، کیا میں اپنے داماد کے ساتھ حج کے لئے جاسکتی ہوں؟
جواب: واضح رہے کہ عورت کے لئے اس کا داماد محرم ہے، اور محرم کے ساتھ حج کے لئے جانا جائز ہے، البتہ اگر عورت اور داماد کی عمر میں زیادہ فرق نہ ہو اور داماد کے عادات و اخلاق قابل اطمینان نہ ہونے کی وجہ سے فتنہ میں مبتلا ہونے کا خوف ہو، تو عورت کا ایسے داماد کے ساتھ حج کے لئے جانا مناسب نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار رد المحتار: (464/2، ط: دار الفکر)
(و) مع (زوج أو محرم)
(قوله ومع زوج أو محرم) هذا وقوله ومع عدم عدة عليها شرطان مختصان بالمرأة فلذا قال لامرأة وما قبلهما من الشروط مشترك والمحرم من لا يجوز له مناكحتها على التأبيد بقرابة أو رضاع أو صهرية كما في التحفة
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی