سوال:
مفتی صاحب! میں ہر کام الٹے ہاتھ سے کرتا ہوں، چاہے لکھنے کا کام ہو یا کوئی اور کام ہو، مجھ سے سیدھے ہاتھ سے کام نہیں کیا جاتا ہے، ابھی میں حج کے لئے جارہا ہوں، سوال یہ ہے کہ جب مجھے رمی کرنی ہو، تو کیا میں الٹے ہاتھ سے رمی کرسکتا ہوں یا سیدھے ہاتھ سے رمی کرنا ضروری ہے؟
جواب: حضور صلی اللہ علیہ وسلم سیدھے ہاتھ سے رمی فرمایا کرتے تھے، اس لئے حج کرنے والے کے لئے سیدھے ہاتھ سے رمی کرنا سنت ہے، لہذا جتنا ممکن ہوسکے، سیدھے ہاتھ سے رمی کرنا چاہیے، البتہ اگر کوئی شخص سیدھے ہاتھ سے رمی کرنے سے قاصر ہو، اور وہ الٹے ہاتھ سے رمی کرلے، تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح: (ص: 736، ط: دار الکتب العلمیۃ)
والمسنون الرمي باليد اليمنى ويضع الحصاة على ظهر إبهامه ويستعين بالمسبحة
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی