عنوان: الٹے ہاتھ سے رمی کرنا(6045-No)

سوال: مفتی صاحب! میں ہر کام الٹے ہاتھ سے کرتا ہوں، چاہے لکھنے کا کام ہو یا کوئی اور کام ہو، مجھ سے سیدھے ہاتھ سے کام نہیں کیا جاتا ہے، ابھی میں حج کے لئے جارہا ہوں، سوال یہ ہے کہ جب مجھے رمی کرنی ہو، تو کیا میں الٹے ہاتھ سے رمی کرسکتا ہوں یا سیدھے ہاتھ سے رمی کرنا ضروری ہے؟

جواب: حضور صلی اللہ علیہ وسلم سیدھے ہاتھ سے رمی فرمایا کرتے تھے، اس لئے حج کرنے والے کے لئے سیدھے ہاتھ سے رمی کرنا سنت ہے، لہذا جتنا ممکن ہوسکے، سیدھے ہاتھ سے رمی کرنا چاہیے، البتہ اگر کوئی شخص سیدھے ہاتھ سے رمی کرنے سے قاصر ہو، اور وہ الٹے ہاتھ سے رمی کرلے، تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح: (ص: 736، ط: دار الکتب العلمیۃ)
والمسنون الرمي باليد اليمنى ويضع الحصاة على ظهر إبهامه ويستعين بالمسبحة

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 687 Dec 07, 2020
ultay hath say rami karna , Stoning of the Devil / rummy by left hand

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Hajj (Pilgrimage) & Umrah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.