عنوان: کیا بیوی کے حاملہ ہونے کی وجہ سے شوہر اپنا حج مؤخر کرسکتا ہے؟(6059-No)

سوال: میری بیوی حاملہ ہے، اور ہم دونوں پر اس سال حج فرض ہوا ہے، میرا سوال یہ ہے کہ کیا میں بیوی کے حاملہ ہونے کی وجہ سے اپنا حج مؤخر کرسکتا ہوں، تاکہ میں اپنی بیوی کے ساتھ اگلے سال فرض حج ادا کرسکوں؟

جواب: واضح رہے کہ جس سال حج فرض ہوا ہو، تو اسی سال جس قدر ممکن ہو جلد سے جلد حج کے لئے جانا چاہیے، بغیر شرعی عذر کے حج کو مؤخر نہیں کرنا چاہیے، لہذا آپ اپنے حج کو مؤخر نہ کریں، بلکہ حج کے لئے چلے جائیں، اور آپ کی بیوی آئندہ آپ کے ساتھ یا اپنے کسی محرم کے ساتھ حج ادا کرلے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (271/2، ط: دار الفکر)
(وافتراضها عمري) أي على التراخي وصححه الباقاني وغيره (وقيل فوري) أي واجب على الفور (وعليه الفتوى) كما في شرح الوهبانية (فيأثم بتأخيرها) بلا عذر
(قوله فيأثم بتأخيرها إلخ) ظاهره الإثم بالتأخير ولو قل كيوم أو يومين لأنهم فسروا الفور بأول أوقات الإمكان. وقد يقال المراد أن لا يؤخر إلى العام القابل لما في البدائع عن المنتقى بالنون إذا لم يؤد حتى مضى حولان فقد أساء وأثم اه فتأمل

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 660 Dec 08, 2020
kia biwi kay hamila honay ki waja say shouhar apna hajj muakhar kar sakta hai?, Can a husband postpone his Hajj because his wife is pregnant?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Hajj (Pilgrimage) & Umrah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.