سوال:
مفتی صاحب! اگر کوئی شخص عمرہ کے لئے مکہ مکرمہ جائے اور عمرہ کے بعد عمرہ سے حلال ہونے کے لئے استرا پھر والے اور پھر مزید عمرہ کرنا چاہے، تو دوسرے عمرے سے حلال ہونے کے لئے کیا کرے گا، کیونکہ اس کے سر پر تو بال موجود نہیں ہوں گے؟
جواب: اگر کسی احرام باندھے شخص کے سر پر استرا پھیرنے کی وجہ سے یا کسی اور وجہ سے بال موجود نہ ہوں، اور وہ احرام کھولنا چاہے، تو اس کو احرام سے نکلنے کے لئے صرف استرا یا اس کے قائم مقام مشین پھیر دینا کافی ہے، اور یہ پھیرنا واجب ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (231/1، ط: دار الفکر)
وإذا جاء وقت الحلق ولم يكن على رأسه شعر بأن حلق قبل ذلك أو بسبب آخر ذكر في الأصل أنه يجري الموسى على رأسه لأنه لو كان على رأسه شعر كان المأخوذ عليه إجراء الموسى، وإزالة الشعر فما عجز عنه سقط وما لم يعجز عنه يلزمه ثم اختلف المشايخ في إجراء الموسى أنه واجب أو مستحب والأصح أنه واجب هكذا في المحيط.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی