عنوان: کیا عورت اپنے بہنوئی کے ساتھ حج کے لئے جاسکتی ہے؟(6083-No)

سوال: مفتی صاحب! میرا شوہر بیمار ہے، اور وہ میرے ساتھ حج پر نہیں جاسکتا ہے، تو سوال یہ ہے کہ کیا میں بہنوئی کے ساتھ حج پر جاسکتی ہوں؟

جواب: عورت کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے شوہر یا محرم کے ساتھ حج کے لئے جائے، جبکہ عورت کے لئے اس کا بہنوئی نامحرم ہے، لہذا عورت کے لئے بہنوئی کے ساتھ حج کے لئے جانا جائز نہیں ہے، اور اگر اس کے ساتھ جائے گی، تو سخت گناہ گار ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (کتاب الحج، 464/2، ط: دار الفکر)
(و) مع (زوج أو محرم)
(قوله ومع زوج أو محرم) هذا وقوله ومع عدم عدة عليها شرطان مختصان بالمرأة فلذا قال لامرأة وما قبلهما من الشروط مشترك والمحرم من لا يجوز له مناكحتها على التأبيد بقرابة أو رضاع أو صهرية كما في التحفة

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 579 Dec 10, 2020
kai orat apnay behnoi kay sath hajj kay liye jasakti hai?, Can a woman go for Hajj with her brother-in-law?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Hajj (Pilgrimage) & Umrah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.