سوال:
مفتی صاحب! اگر کوئی شخص حج فرض ہونے کے باوجود ادا نہ کرے، تو ایسے شخص کو حدیث شریف میں یہودی اور نصرانی سے تشبیہ دی گئی ہے، سوال یہ ہے کہ اس کی وجہ کیا ہے؟
جواب: حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ نے حجۃ اللہ بالغہ میں سوال میں مذکور حدیث کو نقل کرنے کے بعد حج ادا نہ کرنے والے کو یہودی اور نصرانی سے تشبیہ دینے کی وجہ بیان فرمائی ہے کہ حج چھوڑنے والے کو یہود و نصاری کے ساتھ اور نماز چھوڑنے والے کو مشرکین کے ساتھ اس لئے تشبیہ دی گئی ہے کہ یہود و نصاری نماز تو پڑھتے تھے، لیکن حج نہیں کرتے تھے، اور عرب کے مشرکین حج تو کرتے تھے، لیکن نماز نہیں پڑھتے تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
حجۃ اللہ البالغۃ: (89/2، ط: دار الجیل)
وقال صلى الله عليه وسلم: من ملك زادا وراحلة تبلغه إلى بيت الله ولم يحج فلا عليه أن يموت يهوديا أو نصرانيا ". أقول: ترك ركن من أركان الإسلام يشبه بالخروج عن الملة، وإنما شبه تارك الحج باليهودي والنصراني، وتارك الصلاة بالمشرك، لأن اليهود والنصارى يصلون، ولا يحجون، ومشركو العرب يحجون، ولا يصلون.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی