سوال:
مفتی صاحب! مجھے "حج مبرور" کی تعریف بتادیں کہ حج مبرور کسے کہتے ہیں، نیز اس کی علامت بھی بتادیں؟
جواب: واضح رہے کہ "مبرور" عربی کا لفظ ہے اور اس کا معنی مقبول کے آتے ہیں، اور حج مقبول وہ ہے کہ حج کرنے والا اس میں اپنے تمام گناہوں سے توبہ و استغفار کرے، اور کامل طریقے سے حج ادا کرے، یعنی حج کے فرائض و واجبات کے ساتھ ساتھ سنن و مستحبات کا بھی خیال رکھے، اور احرام کی حالت میں ممنوع کردہ چیزوں سے اجتناب کرے، اور حج کی ریا کاری اور نمود و نمائش سے دور رہے، اور حرام مال سے بچتا رہے، اور اپنے کھانے، پینے اور دیگر اخراجات حلال مال سے کرے، پھر حج کرنے کے بعد جس کی دینی حالت بہتر ہوجائے، تو یہ اس بات کی علامت ہوگی کہ اس کا حج بارگاہ الہی میں مبرور اور مقبول ہوچکا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
تحفۃ الاحوذی: (باب ما جاء في ثواب الحج و العمرة، 454/3، ط: دار الکتب العلمیۃ)
(۔۔للحجة المبرورة) قيل المراد بها الحج المقبول وقيل الذي لا يخالطه شيء من الإثم ورجحه النووي وقال القرطبي الأقوال في تفسيره متقاربة المعنى وحاصلها أنه الحج الذي وفيت أحكامه فوقع مواقعا لما طلب من المكلف على الوجه الأكمل كذا قال السيوطي في التوشيح
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی