عنوان: والدہ کی ممانی کو حج پر لے جانے کا حکم(6200-No)

سوال: مفتی صاحب! میں حج پر جارہا ہوں، اور میرے ساتھ میری والدہ کی ممانی حج پر جانا چاہتی ہیں، کیا میں ان کو اپنے ساتھ حج پر لے جاسکتا ہوں؟

جواب: واضح رہے کہ عورت کے لئے اپنے شوہر اور محرم کے علاوہ کسی اور شخص کے ساتھ حج پر جانا جائز نہیں ہے، اور صورت مسئولہ میں چونکہ آپ اپنی والدہ کی ممانی کے لئے محرم نہیں ہیں، لہذا ان کا آپ کے ساتھ حج پر جانا جائز نہیں ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

تبیین الحقائق: (5/2، ط: المطبعۃ الکبری الامیریۃ)
وأما اشتراط الزوج أو المحرم للمرأة في السفر، وهو مسيرة ثلاثة أيام فصاعدا فلقوله - عليه الصلاة والسلام - «لا يحل لامرأة تؤمن بالله واليوم الآخر أن تسافر سفرا يكون ثلاثة أيام فصاعدا إلا ومعها أبوها أو ابنها أو زوجها أو أخوها أو محرم منها» رواه مسلم وأبو داود وقال - عليه الصلاة والسلام - «لا تسافر المرأة ثلاثا إلا ومعها ذو محرم» رواه مسلم
(قوله وأما اشتراط الزوج أو المحرم للمرأة) في فتاوى قاضي خان والولوالجي سواء كانت المرأة شابة أو عجوزا.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1117 Dec 18, 2020
walida ki mumani ko hajj par lay janay ka hukum, Ruling / Order to take mother's aunt / mumani on Hajj

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Hajj (Pilgrimage) & Umrah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.