عنوان: کیا مسجد میں سیاسی جلسہ کرسکتے ہیں؟(6202-No)

سوال: اگر لوگ مسجد میں سیاسی جلسہ کرنا چاہیں، تو کیا شریعت میں ان کو اس کی اجازت ہے یا نہیں؟

جواب: واضح رہے کہ آج کل سیاسی جلسوں میں مخالف پارٹیوں کی برائیاں بیان کی جاتی ہیں، اور اکثر ان جلسوں میں غیبت، جھوٹ، دھوکا، عیاری اور وعدہ خلافی وغیرہ کی باتیں ہوتی ہیں، یہ تمام باتیں مسجد کے ادب و احترام کے خلاف ہیں، مشکاۃ شریف میں ہے کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے مسجد کے باہر کنارے پر ایک چبوترہ تعمیر کروا دیا تھا اور اعلان کر وادیا تھا کہ جس کو اشعار پڑھنا ہو یا بلند آواز سے بولنا ہو یا کوئی اور کام کرنا ہو، تو وہ چبوترہ پر چلا جائے، لہذا اگر خالص دینی مجالس کے علاوہ سیاسی جلسہ وغیرہ منعقد کرنا ہو، تو مسجد سے باہر کسی اور جگہ منعقد کرنا چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مشکاۃ المصابیح: (232/1، ط: المکتب الاسلامی)
وعن مالك قال: بنى عمر رحبة في ناحية المسجد تسمى البطيحاء وقال من كان يريد أن يلغط أو ينشد شعرا أو يرفع صوته فليخرج إلى هذه الرحبة. رواه في الموطأ

الھندیۃ: (321/5، ط: دار الفکر)
الجلوس في المسجد للحديث لا يباح بالاتفاق؛ لأن المسجد ما بني لأمور الدنيا

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1872 Dec 18, 2020
kia masjid mai siyasi jalsa kar asktay hain?, Can a political meeting be held in the mosque?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Rights & Etiquette of Mosques

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.