سوال:
میں اپنی بیوی کے ساتھ حج کے لئے مکہ مکرمہ آیا ہوا ہوں، میری بیوی کو حیض کے ایام شروع ہوگئے ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا میری بیوی اس حالت میں مزدلفہ جاسکتی ہے یا نہیں؟
جواب: حیض یا نفاس والی عورت کے لئے مزدلفہ جانا جائز ہے، کیونکہ مزدلفہ جانے کے لئے حیض یا نفاس سے پاک ہونا شرط نہیں ہے، البتہ حیض یا نفاس والی عورت مزدلفہ میں جاکر نماز نہیں پڑھے گی، بلکہ مزدلفہ میں قیام کا وقت تلبیہ، دعاء اور ذکر و اذکار میں صرف کرے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (321/2، ط: رشیدیۃ)
ولا تشترط له الطهارة عن الجنابة و الحيض ؛ لأنه عبادة لاتتعلق بالبدن فتصح من غير طهارة کالوقوف بعرفة ورمي الجمار۔۔الخ
الھندیۃ: (38/1، ط: دار الفکر)
(منها) أن يسقط عن الحائض والنفساء الصلاة فلا تقضي. هكذا في الكفاية۔۔۔ويستحب للحائض إذا دخل وقت الصلاة أن تتوضأ وتجلس عند مسجد بيتها تسبح وتهلل قدر ما يمكنها أداء الصلاة لو كانت طاهرة. كذا في السراجية
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی