سوال:
میں نے مسجد کے بعض خادموں کو دیکھا ہے کہ وہ مسجد کی صفیں اور چٹائیاں جب بچھاتے ہیں تو اس کو پیروں سے ٹھوکر مار کر کھولتے ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا ایسا کرنا بے ادبی میں داخل نہیں ہے؟
جواب: مسجد کے قالین، تپائیاں، صفیں اور چٹائیاں وغیرہ قابل تعظیم ہیں، یہاں تک کہ فقہاء کرام نے مسجد کے کوڑے کرکٹ کو بھی قابل تعظیم قرار دیا ہے، اور انہیں ناپاک اور بے ادبی کی جگہ ڈالنے سے منع فرمایا ہے، لہذا جن صفوں اور چٹائیوں پر نمازیں پڑھی جاتی ہیں، انہیں بچھانے کے لئے پیروں سے ٹھوکر مار کر نہیں کھولنا چاہیے، کیونکہ ایسا کرنا بے ادبی میں داخل ہے، لہذا انہیں ہاتھ سے کھول کر بچھانا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (178/1، ط: دار الفکر)
حشيش المسجد وكناسته لا يلقى في موضع يخل بالتعظيم.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی