resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: پیروں سے مسجد کی چٹائیوں کو ٹھوکر مارکر کھولنے کا حکم(6274-No)

سوال: میں نے مسجد کے بعض خادموں کو دیکھا ہے کہ وہ مسجد کی صفیں اور چٹائیاں جب بچھاتے ہیں تو اس کو پیروں سے ٹھوکر مار کر کھولتے ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا ایسا کرنا بے ادبی میں داخل نہیں ہے؟

جواب: مسجد کے قالین، تپائیاں، صفیں اور چٹائیاں وغیرہ قابل تعظیم ہیں، یہاں تک کہ فقہاء کرام نے مسجد کے کوڑے کرکٹ کو بھی قابل تعظیم قرار دیا ہے، اور انہیں ناپاک اور بے ادبی کی جگہ ڈالنے سے منع فرمایا ہے، لہذا جن صفوں اور چٹائیوں پر نمازیں پڑھی جاتی ہیں، انہیں بچھانے کے لئے پیروں سے ٹھوکر مار کر نہیں کھولنا چاہیے، کیونکہ ایسا کرنا بے ادبی میں داخل ہے، لہذا انہیں ہاتھ سے کھول کر بچھانا چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (178/1، ط: دار الفکر)
حشيش المسجد وكناسته لا يلقى في موضع يخل بالتعظيم.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

pero / peron se / say masjid ki chatayon ko thokar mar ka kholne kholnay ka hokom / hokum, The command to open the the mats of the mosque / masjid by stumping / kicking with the feet

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Rights & Etiquette of Mosques