عنوان: اثمد سرمہ لگانے کا حکم (6302-No)

سوال:
مفتی صاحب! اثمد سرمہ کی وضاحت فرمادیں۔

جواب: اثمد ایک خاص قسم کا سرمہ ہے، جو سیاہ سرخی مائل ہوتا ہے، بلاد مشرقیہ میں پایا جاتا ہے، احادیث میں اثمد کی ترغیب آئی ہے، یہ آنکھوں کے لئے مفید بھی ہے، اس لئے افضل یہ ہے کہ اثمد سرمہ استعمال کیا جائے(اگر کوئی ناموافقت نہ ہو)، لیکن اگر اس کے علاوہ کوئی دوسرا سرمہ استعمال کر لیا جائے، تب بھی سنت ادا ہو جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن الترمذی: (رقم الحدیث: 1757)
"عَنِ ابن عباس أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : " اكْتَحِلُوا بِالْإِثْمِدِ ؛ فَإِنَّهُ يَجْلُو الْبَصَرَ، وَيُنْبِتُ الشَّعْرَ ". وَزَعَمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَتْ لَهُ مُكْحُلَةٌ يَكْتَحِلُ بِهَا كُلَّ لَيْلَةٍ ثَلَاثَةً فِي هَذِهِ، وَثَلَاثَةً فِي هَذِهِ".

خصائل نبوی: (ص: 52- 54، ط: مکتبة الشیخ)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 976 Dec 24, 2020
asmad surma lagaynay ka hukum, Ruling / order of Order to apply Antimony collyrium

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Prohibited & Lawful Things

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.