سوال:
مفتی صاحب! کیا لڑکیوں کے لیے آن لائن پڑھانا یا کپڑوں کی ڈیزائیننگ کرنا جائز ہے؟
جواب: خواتین کے لیے گھر سے آن لائن ملازمت کرنا درج ذیل شرائط کے ساتھ جائز ہے:
1۔ ملازمت کا کام فی نفسہ جائز ہو۔
2۔ ملازمت کے دوران احکام ستر و حجاب کی مکمل پابندی کی جائے۔
3۔ اگر خاتون شادی شدہ ہیں، تو ملازمت کی وجہ سے خاوند کے حقوق کی ادائیگی میں کوئی کمی نہ آئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (الاحزاب، الایۃ: 32)
فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَیَطْمَعَ الَّذِیْ فِیْ قَلْبِہِ مَرَضٌ۔۔۔۔الخ
و قولہ تعالی: (النور، الایۃ: 31)
وَلَا یَضْرِبْنَ بِاَرْجُلِہِنَّ لِیُْعْلَمَ مَا یُخْفِیْنَ مِنْ زِیْنَتِہِنَّ ۔۔۔۔الخ
رد المحتار: (603/3، ط: سعید)
والذی ینبغی تحریرہ، ان یکون لہ منعھا عن کل عمل یؤدی الی تنقیص حقہ، او ضررہ، او الی خروجہا عن بیتہ،
الھدایہ: (296/3، ط: مکتبہ رحمانیہ)
الاجارۃ عقد کرد علی المنافع بعوض، و لا یصح حتیٰ تکون المنافع معلومۃ و الاجارۃ معلومۃ۔
رد المحتار: (600/3، ط: سعید)
"في التتارخانية أن للزوج منعها عما يوجب خللا في حقه."
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی