سوال:
ہماری ایک مسجد ہے، جس کے احاطہ میں ایک پرانا کنواں ہے، موجودہ متولی کو معلوم نہیں ہے کہ اس کنویں کا پانی صرف مسجد کے لئے وقف ہے یا عام لوگ بھی استعمال کرسکتے ہیں، کیونکہ مسجد کے سابق تمام متولی وفات پاچکے ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا عام لوگ اس کنویں کا پانی استعمال کر سکتے ہیں یا نہیں؟
جواب: صورت مسئولہ میں چونکہ یہ کنواں مسجد کی حدود میں موجود ہے، لہذا اس کو دستور کے خلاف "وقف عام" کے طور پر لوگوں کے استعمال میں نہیں دے سکتے اور اجازت کی صورت میں مسجد کی حرمت بھی باقی نہیں رہے گی، کیونکہ اس سے مسجد میں عورتوں اور بچوں کا ہجوم رہنے کا اندیشہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (365/4، ط: دار الفکر)
إذا ذكر للوقف مصرفا لا بد أن يكون فيهم تنصيص على الحاجة حقيقة كالفقراء أو استعمالا بين الناس كاليتامى والزمنى؛ لأن الغالب فيهم الفقر، فيصح للأغنياء والفقراء منهم إن كانوا يحصون، وإلا فلفقرائهم فقط
فتاوی رحیمیۃ: (70/9، ط: دار الاشاعت)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی