سوال:
آج کل لوگوں میں یہ بات عام ہے کہ جو شخص حج کر کے آتا ہے، تو وہ اپنے نام کے ساتھ "حاجی" لکھتا ہے اور لوگ بھی اسے حاجی حاجی کہہ کر پکارتے ہیں، سوال یہ ہے کہ اپنے نام کے ساتھ حاجی لکھنا یا لوگوں کا حاجی کے لفظ سے پکارنا کیسا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ حج ایک عظیم عبادت ہے، جو اللہ تعالیٰ کی رضامندی اور خوشنودی حاصل کرنے کے لئے کی جاتی ہے، لوگوں کو دکھانے اور لوگوں سے حاجی کہلوانے کے لئے نہیں کی جاتی، لہذا حج ادا کرنے کے بعد کسی شخص کا اپنے نام کے ساتھ خود "حاجی" لکھنا ریا کاری میں داخل ہونے کی وجہ سے درست نہیں ہے، البتہ اگر دوسرے لوگ اسے "حاجی صاحب" کہیں، تو اس میں مضائقہ نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
ارشاد الساری: (مقدمة في آداب مريد الحج، ص: 7، ط: الإمدادية، مكة المكرمة)
يجب أولا على من أراد الحج إخلاصه لله تعالی سبحانه فانه لايقبل إلا الخالص لوجهه الكريم، فيصح قصده ويخلص نيته ويجردها عن الرياء والسمعة، وليحذر عن دقائق غرور النفس من حبها مدح الناس إياه وتسميتهم له بالعابد وغير ذلك، والإخلاص شرط في جميع العبادات.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی