سوال:
ہمارے محلہ میں ایک مسجد ہے، جو نمازیوں کی تعداد بڑھ جانے کی وجہ سے چھوٹی پڑ رہی ہے، مسجد کے احاطہ میں محراب کے پیچھے کچھ جگہ موجود ہے، جس میں ایک بہت پرانی قبر ہے، سوال یہ ہے کہ کیا مسجد کی توسیع کے لئے مسجد کے احاطہ میں بنی قبر مسمار کرسکتے ہیں، اس میں قبر کی توہین تو نہیں ہوگی؟
جواب: اگرنمازیوں کے لئے مسجد تنگ پڑ رہی ہو اور اس کی توسیع کے لئے مسجد کے احاطہ میں موجود پرانی قبر (جس کے مردے کا گل کر مٹی بن جانے کا یقین ہو) کو مسمار کرنے کی ضرورت ہو، تو اس کو مسمار اور زمین کے ساتھ ہموار کرنے کے بعد، اسے مسجد میں شامل کیا جاسکتا ہے اور اس پر نمازیں پڑھی جاسکتی ہیں، اور اس میں قبر کی توہین نہیں ہے، بلکہ قبر والے کے لیے سعادت مندی کی بات ہے کہ اس جگہ نمازیں پڑھی جائیں گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (233/2، ط: دار الفکر)
ولو بلي الميت وصار ترابا جاز دفن غيره في قبره وزرعه والبناء عليه۔۔۔۔روي «أن مسجد النبي - صلى الله عليه وسلم - كان قبل مقبرة المشركين فنبشت» كذا في الواقعات۔اه.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی