سوال:
جس شخص نے تمتع کا احرام باندھ رکھا ہو، اور وہ عمرہ کرچکا ہو، اور ابھی حج کی ادائیگی میں دن باقی ہوں، تو کیا وہ حج کی ادائیگی سے پہلے نفلی عمرہ کرسکتا ہے؟
جواب: حج تمتع کرنے والا عمرہ کے طواف، سعی اور حلق یا قصر کرکے فارغ ہونے کے بعد حج کی ادائیگی سے پہلے شوال، ذی القعدہ اور ذی الحجہ کی سات تاریخ تک، جتنے چاہے عمرہ کرسکتا ہے، اس میں اس کے لئے کوئی قباحت یا کراہت نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
غنیۃ الناسک: (ص: 215، ط: ادارۃ القرآن)
وما في اللباب : ولايعتمر قبل الحج ، فغير صحيح؛ لأنه بناء على أن المکی ممنوع من العمرية المفردة ، وهو خلاف مذهب أصحابنا جميعا ؛ لأن العمرة جائزة في جميع السنة بلاكراهة إلا في خمسة أيام ، لا فرق في ذلك بين المكي والآفاقی .
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی