عنوان: مسجد کے پیسوں سے اس کے احاطہ میں لوگوں کے لئے ٹنکی بنانے کا حکم(6350-No)

سوال: ہماری مسجد میں ایک کنواں ہے، جو بہت کار آمد ہے، علاقہ کے لوگوں کو پانی کی ضرورت ہے، لہذا ہم مسجد کے نام پر چندہ جمع کرکے، ان پیسوں سے مسجد کے احاطہ میں ٹنکی بنانا چاہتے ہیں، تاکہ اس میں کنویں سے پانی بھر سکیں، اور اس ٹنکی کا پانی لوگ استعمال کرسکیں، سوال یہ ہے کہ کیا ہم مسجد کے نام پر جمع کیے گئے پیسوں سے لوگوں کے لئے ٹنکی بنا سکتے ہیں، جبکہ وہ ٹنکی مسجد کے احاطہ موجود ہو؟

جواب: واضح رہے کہ جو رقم مسجد کے نام پر دی گئی ہو، وہ رقم صرف مسجد اور اس کی ضروریات (وضو خانہ، غسل خانہ وغیرہ) میں صرف کی جاسکتی ہے، علاقہ کے لوگوں تک پانی پہنچانے کے لئے اس رقم سے ٹنکی نہیں بنوا سکتے، چاہے وہ ٹنکی مسجد کے احاطہ سے باہر بنائی جائے یا احاطہ کے اندر بنائی جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (365/4، ط: دار الفکر)
إذا ذكر للوقف مصرفا لا بد أن يكون فيهم تنصيص على الحاجة حقيقة كالفقراء أو استعمالا بين الناس كاليتامى والزمنى؛ لأن الغالب فيهم الفقر، فيصح للأغنياء والفقراء منهم إن كانوا يحصون، وإلا فلفقرائهم فقط

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1010 Dec 28, 2020
masjid jay paiso say us kay ihatay mai logon kay liye tanki bananay ka hukum, An order to build a tank for the people with the money of the mosque within its premises

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Rights & Etiquette of Mosques

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.