سوال:
ہم نے اپنی مسجد شہید کروائی ہے، اور اسے از سرے نو بنوارہے ہیں، شہید کردہ مسجد کے بہت سی اینٹیں ہیں، جنہیں ہم مسجد کے بیت الخلاء اور غسل خانہ کی تعمیر میں استعمال کرنا چاہتے ہیں، کیا ہم ایسا کرسکتے ہیں؟
جواب: مسجد کی اینٹوں کو بیت الخلاء اور غسل خانہ کی تعمیر میں استعمال کرنا ادب کے خلاف ہے، لہذا بہتر یہ ہے کہ ان اینٹوں کو مسجد ہی کے کام میں استعمال کیا جائے، اور اگر وہ استعمال کے قابل نہیں ہیں، تو ان کو فروخت کرکے حاصل شدہ رقم کو مسجد کی ضروریات میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (178/1، ط: دار الفکر)
ولا ترمى براية القلم المستعمل لاحترامه كحشيش المسجد وكناسته لا يلقى في موضع يخل بالتعظيم.
الفتاوی الخانیة: (ص: 168، ط: طبع قدیمی)
وكذا لو اشتري حشيشا او قنديلا للمسجد فوقع الاستغناء عنه۔۔۔۔يباع ويصرف ثمنه إلى حوائج المسجد
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی