سوال:
اگر کوئی غیر مسلم (عیسائی یا ہندو وغیرہ) مسجد کے چندے کی مد میں کچھ رقم دے، تو کیا اس رقم کو مسجد میں استعمال کرسکتے ہیں یا نہیں؟
جواب: اگر کوئی غیر مسلم (عیسائی یا ہندو وغیرہ) مسجد کے چندے کی مد میں رقم دینے کو اپنے عقیدے کے مطابق ثواب اور نیکی کا کام سمجھتا ہو، تو غیر مسلم کے دیئے ہوئے چندے کی رقم کو قبول کرکے مسجد کی تعمیر اور مرمت میں استعمال کرنے کی گنجائش ہوگی، بشرطیکہ اس تعاون کرنے کی وجہ سے، اس کے ہمارے مذہبی معاملات میں دخل اندازی کرنے کا اندیشہ نہ ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (341/4، ط: دار الفکر)
في البحر وغيره أن شرط وقف الذمي أن يكون قربة عندنا وعندهم كالوقف على الفقراء أو على مسجد القدس، بخلاف الوقف على بيعة فإنه قربة عندهم فقط أو على حج أو عمرة فإنه قربة عندنا فقط فأفاد أن هذا شرط لوقف الذمي فقط
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی