عنوان: عورت حرم شریف میں نماز پڑھے یا ہوٹل میں؟(6487-No)

سوال: السلام علیکم، حضرت ! یہ فرمائیے کہ مستورات جب عمرہ کے لئے جاتی ہیں، تو وہاں ان کے لیے حرمین میں نماز پڑھنا افضل ہے یا ہوٹل کے کمرے میں پڑھنا افضل ہے؟ اور اگر ہوٹل کے کمرے میں افضل ہے تو کیا وہاں نماز پڑھنے سے حرم میں نماز پڑھنے کی فضیلت حاصل ہو جائے گی؟
جزاک اللہ خیرا

جواب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خواتین کو یہ ترغیب دی ہے کہ عورتوں کا گھر میں اور پھر گھر میں بھی اندر والے حصے میں نماز پڑھنا مسجد نبوی میں نماز پڑھنےسے افضل ہے۔
حضرت امّ حمید رضی اللہ عنہا نے بارگاہِ نبوی ﷺ میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ مجھے آپ کے ساتھ نماز پڑھنے کا شوق ہے، آپ ﷺ نے فرمایا: تمہارا شوق (اور دینی جذبہ) بہت اچھا ہے، مگر تمہاری نماز اندرونی کوٹھری میں کمرے کی نماز سے بہتر ہے، اور کوٹھری کی نماز گھر کے احاطے کی نماز سے بہتر ہے، اور گھر کے احاطے کی نماز محلے کی مسجد سے بہتر ہے، اور محلے کی مسجد کی نماز میری مسجد (مسجدِ نبوی) کی نماز سے بہتر ہے۔
چناں چہ حضرت امّ حمید ساعدی رضی اللہ عنہا نے فرمائش کرکے اپنے کمرے (کوٹھری) کے آخری کونے میں جہاں سب سے زیادہ اندھیرا رہتا تھا، مسجد (نماز پڑھنے کی جگہ) بنوائی، وہیں نماز پڑھا کرتی تھیں، یہاں تک کہ ان کا وصال ہوگیا۔
اس لیے حرم میں بھی عورتوں کے لیے اپنے ہوٹل (قیام گاہ) ہی میں نماز پڑھنا بہتر ہے، اس کو وہیں پورا ثواب مل جائے گا، البتہ عورت اگر طواف کے ارادہ سے یا روضۂ اقدس پر صلاۃ وسلام پیش کرنے کے لیے حرم شریف میں حاضر ہوئی ہو اور نماز کی تیاری ہونے لگے تو وہاں عورتوں کے ساتھ نماز پڑھ لے، مردوں کے ساتھ ہرگز کھڑی نہ ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن ابی داؤد: (کتاب الصلوۃ، باب ما جاء فی خروج النساء، رقم الحدیث: 570، ط: دار ابن حزم)
حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ عَمْرَو بْنَ عَاصِمٍ حَدَّثَهُمْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ قَتَادَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُوَرِّقٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْعَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ صَلَاةُ الْمَرْأَةِ فِي بَيْتِهَا أَفْضَلُ مِنْ صَلَاتِهَا فِي حُجْرَتِهَا، ‏‏‏‏‏‏وَصَلَاتُهَا فِي مَخْدَعِهَا أَفْضَلُ مِنْ صَلَاتِهَا فِي بَيْتِهَا

السنن الکبریٰ للبیھقی: (رقم الحدیث: 5371، 190/2، ط: دار الكتب العلمية)
أخبرنا أبو الحسين علي بن محمد بن عبد الله بن بشران العدل ببغداد، أنبأ أبو الحسن علي بن محمد بن أحمد المصري، ثنا يحيى بن عثمان بن صالح، ثنا إبراهيم بن مروان أبو بكر، ثنا عبد المؤمن بن عبد الله الكناني، عن عبد الحميد بن المنذر بن أبي حميد الساعدي، عن أبيه، عن جدته أم حميد، أنها قالت: يا رسول الله، إنا نحب الصلاة تعني معك فيمنعنا أزواجنا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " صلاتكن في بيوتكن خير من صلاتكن في دوركن، وصلاتكن في دوركن أفضل من صلاتكن في مسجد الجماعة.

کذا فی فتاوٰی دار العلوم دیوبند: رقم الفتوی: 382-337/M=4/1439)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2323 Jan 13, 2021
Aurat Haram Shareef (Harm Sharif) mein namaz parhay ya hotel mein, Harm, Sharif, Shareef, Haram, Parhe, A womn should offer prayers (namaz) in Haram Shareef or hotel , sacred mosque, womens prayers in sacred mosque, masjid al haram, Masjd al nabvi, where is it better for women to offer prayer, Salah, Salat

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Hajj (Pilgrimage) & Umrah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.