عنوان:
لاثانی آئل اینڈ چکس کمپنی کے کاروبار کا حکم(6497-No)
سوال:
پاکستان میں لاثانی آئل اینڈ چکس کے نام سے موجود کمپنی 3,50,000 یا اس سے زائد رقم کلائینٹ سے لے کر ڈیزل کا کاروبار کرتی ہے اور رقم اس شرط پر لیتی ہے کہ اصل رقم کی واپسی 15 ماہ سے پہلے نہیں کی جائے گی، 15 ماہ کے بعد جب تک چاہیں معاہدہ اسی طرح جاری رکھیں تو نفع و نقصان میں کلائنٹ شریک رہے گا، اور جب معاہدہ ختم ہو گا تو نفع نہیں ملے گا اور اصل رقم 2 ماہ کے اندر اندر واپس مل جائے گی۔
معاہدہ کی تفصیل: کمپنی 350000 یا اس سے زائد جتنی رقم جس کی ہوگی، اس کا ڈیزل آئل ڈیپو سے خرید کر آگے پٹرول پمپ والوں کو بیچتی ہے، اس سے جو نفع ملتا ہے، اس سے 50 پیسے فی لیٹر کے حساب سے کلائینٹ کو جس نے رقم انویسٹ کی ہوتی ہے، اسے دیتی ہے، باقی نفع تقریباً اڑھائی روپیہ فی لیٹر کمپنی خود رکھتی ہے، جس میں کیرج وغیرہ اور دیگر اخراجات بھی کمپنی کو ادا کرنے ہوتے ہیں۔
کیا کلائینٹ کے لیے اس طرح کا نفع لینا جائز ہے یا نہیں؟ اگر ناجائز ہے تو اس کی جائز صورت کیا ہے؟
جواب: سوال میں ذکر کردہ کمپنی پورے ملک میں بڑے پیمانے پر کام کر رہی ہے٬ لیکن ان کے کاروبار کا طریقہ کار٬ کمپنی کی قانونی حیثیت اور اس کے تمام پراجیکٹس کی مکمل تفصیلات ہمارے علم میں نہیں ہیں٬ اس لئے اس سے متعلق کوئی شرعی رائے نہیں دی جاسکتی٬ نیز کسی کمپنی کے ایک معاملے (Transaction) کو دیکھ کر اس کے مکمل کاروبار کے بارے میں جواز یا عدم جواز کا حکم نہیں لگایا جاسکتا.
اس لئے بہتر ہے کہ آپ اس کمپنی کی اول تا آخر مکمل تفصیلات حاصل کرکے جامعہ دارالعلوم کورنگی کراچی سے باقاعدہ تحریری فتوی کے ذریعے شرعی حکم معلوم کرلیں.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Lasani oil and chicks company kay karobar ka hukm, lasani chicks and oil traders, lasani oil traders, lasani oil traders investment, lasani group of companies, lasani chicks, lasani oil,
Ruling on business of Lasani oil and chicks company, lasani chicks and oil traders, lasani oil traders, lasani oil traders investment, lasani chicks and chicken, , lasani group of companies, lasani chicks, lasani oil, investing in lasani oil and chicks