سوال:
مفتی صاحب ! کیا عورتیں پالر سے زیرِ ناف اور بغل کے بالوں کی lazer treatment کرواسکتی ہیں؟
جواب: مسلمان عورت کے لیے دوسری مسلمان عورت کے سامنے ناف سے لے کر گھٹنوں سمیت حصہ چھپانا فرض ہے، شرعی عذر کے بغیر ان اعضاء میں سے کوئی عضو دوسری عورت کے سامنے کھولنا یا کسی عورت کا دوسری عورت کے ان اعضاء کو چھونا جائز نہیں ہے، لہٰذا زیر ناف کے بال کسی دوسری عورت سے صاف کروانا جائز نہیں ہے، جبکہ بغل کے بال صاف کروانے کی گنجائش ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (299/4، ط: زکریا)
ولا یجوز لہا أن تنظر إلی ما بین سرتہا إلی الرکبۃ۔
التاتارخانیۃ: (90/18، ط: زکریا)
یجوز أن ینظر الرجل إلی الرجل إلی جمیع جسدہ إلا إلی عورتہ، وعورتہ ما بین سرتہ حتی یجاوز رکبتیہ … تنظر المرأۃ إلی المرأۃ کنظر الرجل إلی الرجل۔ وعن أبي حنیفۃ أن نظر المرأۃ إلی المرأۃ کنظر الرجل إلی محارمہ والأول أصح۔
اللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی