سوال:
مفتی صاحب ! ڈوبنے، جل جانے اور گر جانے، زلزلے، آفات کی تباہ کاریوں یا حادثات سے بچنے کے لیے دعا بتادیں۔
جواب: ڈوب جانے، جل جانے، گر جانے یا حادثات سے پناہ مانگنے کے لیے اس دعا کا اہتمام فرمائیں:
اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الهَدْمِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ التَّرَدِّي، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْغَرَقِ، وَالْحَرَقِ، وَالْهَرَمِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ يَتَخَبَّطَنِي الشَّيْطَانُ عِنْدَ الْمَوْتِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أَمُوتَ فِي سَبِيلِكَ مُدْبِرًا، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أَمُوتَ لَدِيغًا۔
ترجمہ: اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں، دب کر مرنے سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں گر کر مرنے سے اورتیری پناہ مانگتا ہوں ڈوب کر اور جل کر مرنے سے، اور بڑھاپے کی کمزوری سے، اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں، اس بات سے کہ موت کے وقت مجھے شیطان اچک لے، اور اس بات سے تیری پناہ مانگتا ہوں کہ میں تیرے راستے میں پیٹھ پھیر کر مروں، اور اس بات سے میں تیری پناہ مانگتا ہوں کہ کسی زہریلے جانور کے ڈسنے سے مروں۔
(السنن لابي داؤد، بَابٌ فِي الِاسْتِعَاذَةِ، رقم الحدیث: 1552)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن ابی داؤد: (بَابٌ فِي الِاسْتِعَاذَةِ، رقم الحدیث: 1552، ط: دار ابن حزم)
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا مَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ صَيْفِيٍّ، مَوْلَى أَفْلَحَ، مَوْلَى أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي الْيَسَرِ، أَنَّ رَسُولَ صَلَّى عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَدْعُو: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الهَدْمِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ التَّرَدِّي، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْغَرَقِ، وَالْحَرَقِ، وَالْهَرَمِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ يَتَخَبَّطَنِي الشَّيْطَانُ عِنْدَ الْمَوْتِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أَمُوتَ فِي سَبِيلِكَ مُدْبِرًا، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أَمُوتَ لَدِيغًا۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی