سوال:
مفتی صاحب ! دنیا و آخرت کے فتنوں سے حفاظت کی دعا ارشاد فرمادیں۔
جواب: دنیا و آخرت کے فتنوں سے حفاظت کے لیے یہ دعا پڑھیں:
اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الكَسَلِ وَالهَرَمِ، وَالمَغْرَمِ وَالمَأْثَمِ، اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ النَّارِ وَفِتْنَةِ النَّارِ، وَفِتْنَةِ القَبْرِ وَعَذَابِ القَبْرِ، وَشَرِّ فِتْنَةِ الغِنَى، وَشَرِّ فِتْنَةِ الفَقْرِ، وَمِنْ شَرِّ فِتْنَةِ المَسِيحِ الدَّجَّالِ، اَللّٰهُمَّ اغْسِلْ خَطَايَايَ بِمَاءِ الثَّلْجِ وَالبَرَدِ، وَنَقِّ قَلْبِي مِنَ الخَطَايَا كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الأَبْيَضُ مِنَ الدَّنَسِ، وَبَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ المَشْرِقِ وَالمَغْرِبِ۔
ترجمہ: اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں سستی، بڑھاپے کی کمزوری ، قرض اور گناہ سے۔
اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں جہنم کی آگ کے عذاب، جہنم کی آگ کے فتنے، قبر کے فتنے، قبر کے عذاب سے، اور پناہ مانگتا ہوں مالداری کے فتنے کی برائی ، محتاجی کے فتنے کی برائی اور مسیح دجال کے فتنے کی برائی سے۔
اے اللہ ! میرے گناہوں کو برف اور اولوں کے پانی سے دھو دے، اور میرے دل کو گناہوں سے ایسا صاف فرما، جس طرح سفید کپڑا میل سے صاف کیا جاتا ہے، اے اللہ ! میرے اور میرے گناہوں کے درمیان ایسی دوری کردے، جیسا کہ تو نے مشرق اور مغرب کے درمیان دوری کر رکھی ہے۔
(صحيح البخاري، بَابُ الِاسْتِعَاذَةِ مِنْ أَرْذَلِ العُمُرِ، وَمِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا وَفِتْنَةِ النَّارِ، رقم الحديث: 6375)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح البخاری: (بَابُ الِاسْتِعَاذَةِ مِنْ أَرْذَلِ العُمُرِ، وَمِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا وَفِتْنَةِ النَّارِ، رقم الحديث: 6375، ط: دار الکتب العلمیة)
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الكَسَلِ وَالهَرَمِ، وَالمَغْرَمِ وَالمَأْثَمِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ النَّارِ وَفِتْنَةِ النَّارِ، وَفِتْنَةِ القَبْرِ وَعَذَابِ القَبْرِ، وَشَرِّ فِتْنَةِ الغِنَى، وَشَرِّ فِتْنَةِ الفَقْرِ، وَمِنْ شَرِّ فِتْنَةِ المَسِيحِ الدَّجَّالِ، اللَّهُمَّ اغْسِلْ خَطَايَايَ بِمَاءِ الثَّلْجِ وَالبَرَدِ، وَنَقِّ قَلْبِي مِنَ الخَطَايَا كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الأَبْيَضُ مِنَ الدَّنَسِ، وَبَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ المَشْرِقِ وَالمَغْرِبِ»
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی