سوال:
اسلامی حکومت نے بعض اسلحہ کی خرید و فروخت پر پابندی لگا رکھی ہے، اس کے باوجود بھی وہ اسلحہ لوگ حکومت سے چھپ کر خریدتے ہیں، سوال یہ ہے کہ حکومت کی طرف سے ممنوعہ اسلحہ کی خرید و فروخت کرنا کیسا ہے؟
جواب: اسلامی حکومت اگر کسی اسلحہ کی خرید و فروخت پر پابندی لگاتی ہے، تو اس مصلحت کے پیشِ نظر لگاتی ہے کہ معاشرے میں چوری، ڈاکہ، اغوا، دہشت گردی اور بھتہ خوری جیسے جرائم پیدا نہ ہوں، اور ملک میں امن و امان قائم رہے۔
چونکہ حکومت کی جائز حکم کی تابعداری کرنا لازم ہے، لہذا حکومت نے جس اسلحہ کی خرید وفروخت پر پابندی لگا رکھی ہو، اس اسلحہ کی خرید وفروخت شرعاً جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (172/2، ط: دار الفکر)
طاعة الإمام فيما ليس بمعصية واجبة اه
و فیہ ایضاً: (460/6، ط: دار الفکر)
وفي شرح الجواهر: تجب إطاعته فيما أباحه الشرع، وهو ما يعود نفعه على العامة
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی