سوال:
مجھ پر حج فرض تھا اور میرا شوہر کے ساتھ حج پر جانے کا ارادہ تھا، لیکن قضائے الہی سے میرے شوہر کا انتقال ہوگیا اور اب میں عدت میں بیٹھی ہوئی ہوں اور حج کا موسم آرہا ہے اور میں حج پر جانے کی استطاعت رکھتی ہوں، لیکن عدت کی وجہ سے جا نہیں سکتی، کیا میں اپنی طرف سے حجِ بدل کرواسکتی ہوں؟
جواب: زندگی میں اپنی طرف سے حج بدل کرانے کے لئے شرط ہے کہ حج بدل کرانے والے کو ایسا عذر لاحق ہو، جو موت تک جاری رہے، جبکہ عدت ایسا عذر نہیں ہے، جو موت تک جاری رہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں آپ اپنی طرف سے حجِ بدل نہیں کرواسکتی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (257/1، ط: دار الفکر)
ولجواز النيابة في الحج شرائط. (منها) : أن يكون المحجوج عنه عاجزا عن الأداء بنفسه وله مال ، فإن كان قادرا على الأداء بنفسه بأن كان صحيح البدن وله مال أو كان فقيرا صحيح البدن لا يجوز حج غيره عنه. (ومنها) استدامة العجز من وقت الإحجاج إلى وقت الموت هكذا في البدائع۔۔۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی