سوال:
میری کاشتکاری کی زمین ہے اور میں اس میں گندم یا چاول وغیرہ کاشت کرتا ہوں، اس سال میں نے چاول کی کاشت کی تھی، اور مجھے ایک سو من چاول زمین سے حاصل ہوا ہے، لیکن میں مقروض ہوں اور میں نے سنا ہے کہ جو شخص مقروض ہو، اس پر زکوۃ واجب نہیں ہوتی ہے، سوال یہ ہے کہ کیا مقروض ہونے کی وجہ سے مجھ پر عشر واجب نہیں ہوگا؟
جواب: اگر کوئی شخص مقروض ہو، تو قرضہ کی وجہ سے اس پر زکوۃ واجب نہیں ہوتی، البتہ عشر واجب ہوتا ہے، کیونکہ عشر واجب ہونے سے قرضہ مانع نہیں ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں آپ پر اپنی زمین کی پیداوار سے اس سال بھی عشر ادا کرنا واجب ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (261/2، ط: دار الفکر)
ولا يمنع الدين وجوب عشر وخراج
(قوله ولا يمنع الدين وجوب عشر وخراج)۔۔۔۔۔۔والكلام في موانع الزكاة، لكن لما كان كل من العشر والخراج زكاة الزروع والثمار قد يتوهم أن الدين يمنع وجوبهما نبه على دفعه۔۔الخ
التاتارخانیۃ: (330/2)
ویجب العشر علی المدیون بخلاف الزکاۃ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی