عنوان: کیا بیٹا اپنے مستحق باپ کے لئے زکوۃ کی رقم وصول کرسکتا ہے؟(6716-No)

سوال: میں اپنے گھر میں اکیلا کمانے والا ہوں، کیونکہ والد صاحب جب صحت مند تھے، تو وہ بھی کماتے تھے، لیکن اب نہیں کما پاتے، میری پانچ بہنیں ہیں اور کوئی بھائی نہیں ہے، والد صاحب انتہائی بیمار ہیں اور میرے پاس اتنی رقم نہیں ہے، جس سے میں ان کی بیماری کا علاج کرواسکوں، تھوڑی بہت جو رقم تھی، وہ میں ان کی بیماری میں لگا چکا ہوں، آپ مجھے یہ مسئلہ بتادیں کہ کیا میں والد صاحب کے لئے زکوۃ کی رقم لے سکتا ہوں، تاکہ ان کا علاج کرواسکوں؟

جواب: اگر آپ کے والد زکوۃ کے مستحق ہیں اور صاحبِ نصاب نہیں ہیں، تو آپ لوگوں سے اپنے والد کے لئے زکوۃ کی رقم لے سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیة: (الباب السابع في المصارف، 187/1، ط: دار الفکر)
(منها الفقير) وهو من له أدنى شيء وهو ما دون النصاب أو قدر نصاب غير نام وهو مستغرق في الحاجة فلا يخرجه عن الفقير ملك نصب كثيرة غير نامية إذا كانت مستغرقة بالحاجة كذا في فتح القدير. التصدق على الفقير العالم أفضل من التصدق على الجاهل كذا في الزاهدي. (ومنها المسكين) وهو من لا شيء له فيحتاج إلى المسألة لقوته أو ما يواري بدنه ويحل له ذلك بخلاف الأول حيث لا تحل المسألة له فإنها لا تحل لمن يملك قوت يومه بعد سترة بدنه كذا في فتح القدير.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 514 Feb 11, 2021
kia beta apnay mustahiq baap kay liye zakat ki raqam wusool kar sakta hai?, Can a son receive Zakat money for his deserving father?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.