عنوان: شوہر کی مملوکہ چیزیں اس کی اجازت کے بغیر فروخت کرنے کا حکم(6720-No)

سوال: مفتی صاحب ! میرے شوہر اپنی ضرویات کے لئے مختلف چیزیں خرید کر لاتے رہتے ہیں، اور کچھ عرصہ استعمال کے بعد اس کی ضرورت باقی نہیں رہتی ہے، اس طریقہ سے کافی چیزیں گھر میں جمع ہوگئی ہیں، اور میں انہیں فروخت کرنا چاہتی ہوں، تو کیا میں اپنے شوہر کی چیزیں ان کی اجازت کے بغیر فروخت کرسکتی ہوں؟

جواب: واضح رہے کہ شوہر اپنے مال و جائیداد اور مملوکہ چیزوں کا تنہا مالک ہوتا ہے، اور اس کی بیوی اس بارے میں اجنبی کے حکم میں ہوتی ہے، لہذا اسے شوہر کی چیزوں میں اجازت کے بغیر تصرف کرنے کا حق حاصل نہیں ہوتا ہے، لہذا اگر شوہر کی اجازت کے بغیر اس کی کوئی چیز فروخت کرے گی تو یہ سودا شوہر کی اجازت پر موقوف رہے گا، اگر شوہر اجازت دے گا، تو یہ سودا صحیح ہوجائے گا، اور اگر اجازت نہیں دے گا تو سودا باطل ہوکر ختم ہوجائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (200/6، ط: دار الفکر)
لا يجوز التصرف في مال غيره بلا إذنه ولا ولايته

و فیه ایضا: (107/5، ط: دار الفکر)
فصل في الفضولي۔۔۔۔۔واصطلاحا (من يتصرف في حق غيره) بمنزلة الجنس (بغير إذن شرعي)۔۔۔۔(كل تصرف صدر منه) تمليكا كان كبيع وتزويج، وإسقاطا كطلاق وإعتاق (وله مجيز) أي لهذا التصرف من يقدر على إجازته (حال وقوعه انعقد موقوفا) وما لا يجيز له حالة العقد لا ينعقد أصلا.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 837 Feb 11, 2021
shouhar ki mamlooka cheezain uski ijazat kay bagair farookht karne ka hukum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.