سوال:
مفتی صاحب! اگر گھر کی تعمیرات حرام کمائی سے ہوئی ہو، تو اس کا کرایہ جائز ہوگا؟
جواب: صورت مسئولہ میں مکان بنانے میں جو رقم استعمال ہوئی ہے، اگر وہ مکمل طور پر حرام تھی، یا اس کا اکثر حصہ حرام تھا، تو اس مکان سے حاصل ہونے والا کرایہ بھی حرام ہے، اور اس کا استعمال کرنا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (188/6، ط: سعید)
کما لو غصب عبدا و آجرہ، فنقص فی ھذہ الاجارۃ بالاستعمال و ھذا ساقط من نسخ الشرح لدخولہ تحت قولہ، و ان استغلہ فنقصہ الاستغلال، او آجر المستعار و نقص، ضمن النقصان، و تصدق بنا بقی من الغلۃ و الاجرۃ۔
کذا فی فتاوي دار العلوم دیوبند: رقم الفتوي: 50-97/02/1441
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی