سوال:
السلام علیکم، اگر کسی عورت کو حیض ایسے وقت پے آئے کہ کسی نماز کا وقت ہو، لیکن اس سے نماز پڑھنے میں تاخیر ہو جائے تو کیا اس نماز کی قضا واجب ہوگی؟
مثال کے طور پر عشاء کی آذان ہوگئی، لیکن نماز اسی وقت نہیں پڑھی، تھوڑی دیر بعد پڑھنے کے لئے گیی تو حیض شروع ہو گیا تھا، تو کیا عشاء کی نماز کی قضا واجب ہو گی؟
جواب: فرض نماز کا وقت داخل ہونے کے بعد اگر حیض آیا، اور نماز نہیں پڑھی، تو یہ نماز معاف ہوگئی، اور اسکی قضاء لازم نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (کتاب الطھارة، باب الحیض، 291/1، ط: دار الفکر)
أما الفرض ففي الصوم تقضیہ دون الصلاة وإن مضی من الوقت ما یمکنھا أداوٴھا فیہا؛لأن العبرة عندنا لآخر الوقت کما في المنبع
الھندیة: (الفصل الرابع في أحکام الحیض و النفاس و الاستحاضة، 38/1، ط: المطبعة الکبری الأمیریة)
إذا حاضت في الوقت أو نفست سقط فرضہ بقي من الوقت ما یمکن أن تصلي فیہ أو لا ھکذا في الذخیرة
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی