عنوان: کیا اولاد کو دینے کے لئے خریدے گئے مکان پر زکوۃ واجب ہوگی؟(6823-No)

سوال: میرے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے اور تینوں شادی شدہ ہیں اور اپنے اپنے کرایہ کے مکان میں رہتے ہیں، میں نے ایک مکان خریدا ہے، تاکہ میں اپنی اولاد کی ملکیت میں وہ مکان دے دوں اور وہ اس میں سکون سے رہ سکیں، سوال یہ ہے کہ کیا اس مکان پر زکوۃ واجب ہوگی؟

جواب: صورتِ مسئولہ میں چونکہ آپ نے مکان تجارت کی غرض سے نہیں خریدا، بلکہ اپنی اولاد کو دینے کے لئے خریدا ہے، لہذا اس مکان پر زکوۃ واجب نہیں ہوگی، البتہ اگر آپ اس مکان کو کرایہ پر دے دیں اور اس سے حاصل شدہ کرایہ کی رقم نصاب تک پہنچ جائے اور سال کے آخر تک موجود رہے، تو سال گزرنے پر اس رقم میں زکوٰۃ واجب ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (262/2، ط: دار الفکر)
(و) فارغ (عن حاجته الأصلية) لأن المشغول بها كالمعدوم.
أن المراد من قوله: وفارغ عن حاجته الأصلية ما كان نصابا من النقدين أو أحدهما فارغا عن الصرف إلى تلك الحوائج، لكن كلام الهداية مشعر بأن المراد به نفس الحوائج، فإنه قال: وليس في دور السكنى وثياب البدن وأثاث المنازل ودواب الركوب وعبيد الخدمة وسلاح الاستعمال زكاة؛ لأنها مشغولة بحاجته الأصلية وليست بنامية اه.

الھندیۃ: (172/1، ط: دار الفکر)
(ومنها فراغ المال) عن حاجته الأصلية فليس في دور السكنى وثياب البدن وأثاث المنازل ودواب الركوب وعبيد الخدمة وسلاح الاستعمال زكاة۔۔الخ

الفتاوي الخانیة علی ھامش الھندیة: (253/1)
اذا آجر دارہ او عبدہ بمائتی درھم لا تجب الزکاۃ ما لم یحل الحول بعد القبض۔۔۔الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 413 Feb 16, 2021
kia olaad ko dene kay liye khareeday gaaye makaan par zakat waajib hogi?, Will Zakat be obligatory on a house bought to be given to children?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.