عنوان: "جو شخص کسی کے گھر میں بغیر اجازت جھانکے تو گھر والے اس کی آنکھ پھوڑ دیں" حدیث کی وضاحت(6835-No)

سوال: براہ کرم اس حدیث کی وضاحت فرمادیں کہ" نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جو کسی کے گھر میں جھانکے تو گھر والا پتھر مارکر اس کی آنکھ پھوڑ دے، اس پر کوئی گناہ نہیں"۔

جواب: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے: "رسول اللہ نے صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جو شخص کسی کے گھر میں بغیر اجازت جھانکے، تو اس (گھر والے) کے لئے جائز ہے کہ اس کی آنکھ پھوڑدے"
اس حدیث شریف میں کسی کے گھر میں بلا اجازت جھانکنے کی ممانعت آئی ہے، اور گھر والے کو اس سے روکنے کے لئے کنکر وغیرہ پھنکنے کی اجازت دی گئی ہے۔
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے اس حدیث کو ظاہری معنی میں نہیں لیا، بلکہ اس کو مبالغۃ اور زجر (ڈانٹ اور شدت) پر محمول کیا ہے، تا کہ یہ حدیث دیگر احادیث سے متعارض نہ ہو، لھٰذا کسی کے لئے جائز نہیں ہوگا کہ وہ جھانکنے والے کی آنکھ پھوڑ دے۔
یہ اسی طرح ہے جس طرح ایک دوسری حدیث میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "میرا دل چاہتا ہے کہ چند نوجوانوں سے کہوں کہ وہ بہت سا ایندھن اکٹھا کرکے لائیں، پھر میں ان لوگوں کے پاس جاوٴں جو بلا عذر کے گھروں میں نماز پڑھتے ہیں اور جاکر ان کے گھروں کو جلادوں“، اس حدیث کی بنا پر کسی کے لئے یہ جائز نہیں ہوگا کہ وہ جماعت میں نہ آنے والوں کے گھر جلا دے۔
البتہ سوال میں مذکور حدیث کی بنا پر فقہاء احناف نے آنکھ پھوڑنے کے حکم میں تخفیف کی ہے، کیونکہ کہ عام حالات میں کسی کی آنکھ پھوڑنے پر قصاص کا حکم دیا جاتا ہے، یعنی قاضی آنکھ پھوڑنے والے کی آنکھ پھوڑنے کا حکم دیتا ہے، لیکن اس حدیث کی بنا پر فقہاء احناف نے اس صورت میں قصاص کے بجائے دیت لازم کی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح مسلم: (212/2، ط: قدیمی)
عن أبی ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ قال : قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم : من اطلع فی بیت قوم بغیر اذنہم فقد حل لہم ان یفقؤاعینہ۔

مرقاۃ المفاتیح: (75/7، ط: مکتبہ فیصل)
عمل بہ الشافع ، و أسقط عنه ضمان العين، قيل: هذا بعد ان زجرہ فلم ینزجر، وأصح قولیہ انه لا ضمان مطلقا لإطلاق الحديث، و قال أبو حنيفة : عليه الضمان ، فالحديث محمول على المبالغۃ فی الزجر۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2845 Feb 17, 2021
bila ijazat kisi kay ghar mai jhanknay ka hukum, An order to peep into someone's house without permission

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.