سوال:
جناب ! میں ملازمت کرتا ہوں اور میری شادی کو 4 ماہ ہوگئے ہیں، صرف ایک تولہ سونا ہے یا اس سے کم ہوگا، اب آپ بتائیں کیا میرے اوپر زکوۃ فرض ہوگی؟
جواب: صورت مسئولہ میں اگر آپ کی ملکیت میں فقط ایک تولہ یا اس سے بھی کم سونا ہو، اور اس کے ساتھ چاندی، نقد روپیہ یا دیگر کوئی قابلِ زکوۃ چیز نہ ہو، تو چونکہ یہ سونے کا مکمل نصاب نہیں ہے، اس لیے صرف اس سونے پر زکوۃ واجب نہیں ہوگی۔
لیکن اگر اس سونے کے ساتھ چاندی، نقد روپیہ یا دیگر کوئی قابلِ زکوۃ چیز ہو، جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کو پہنچتی ہو، تو اس پر سال گزر جانے کے بعد زکوۃ واجب ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: ( کتاب الزکوۃ، باب زکاۃ المال، 295/2، ط: سعید)
نصاب الذھب عشرون مثقالاً ، فما دون ذٰلک لا زکاۃ فیہ، ولو کان نقصاناً یسیرا۔
الھدایة: (کتاب الزکاۃ، 185/1، ط : مکتبۃ اشرفیة دیوبند)
الزکاۃ واجبۃ علی الحر العاقل البالغ المسلم إذا ملک نصابًا ملکًا تامًا وحال علیہ الحول الخ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی